بڑے خلوص سے دامن پسارتا ہے کوئی

بڑے خلوص سے دامن پسارتا ہے کوئی

خدا کو جیسے زمیں پر اتارتا ہے کوئی

نہ پوچھ کیا ترے ملنے کی آس ہوتی ہے

کہاں گزرتی ہے کیسے گزارتا ہے کوئی

بجا ہے شرط وفا شرط زندگی بھی تو ہو

بچا سکے تو بچا لے کہ ہارتا ہے کوئی

وہ کون شخص ہے کیا نام ہے خدا جانے

اندھیری رات ہے کس کو پکارتا ہے کوئی

چلا ہوں پھر سپر تاب غم اٹھائے ہوئے

نشاط وصل کے رستہ پہ مارتا ہے کوئی

چراغ رکھ کے سر شام دل کے زینہ پر

مجھے خبر نہیں ہوتی سدھارتا ہے کوئی

یہ سر کا بوجھ نہیں دل کا بوجھ ہے اسے شاذؔ

کہاں اترتا ہے لیکن اتارتا ہے کوئی

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.