کوئی تنہائی کا احساس دلاتا ہے مجھے

کوئی تنہائی کا احساس دلاتا ہے مجھے

میں بہت دور ہوں نزدیک بلاتا ہے مجھے

میں نے محسوس کیا شہر کے ہنگامے میں

کوئی صحرا میں ہے، صحرا میں بلاتا ہے مجھے

تو کہاں ہے کہ تری زلف کا سایہ سایہ

ہر گھنی چھاؤں میں لے جا کے بٹھاتا ہے مجھے

اے مرے حال پریشاں کے نگہ دار یہ کیا

کس قدر دور سے آئینہ دکھاتا ہے مجھے

اے مکین دل و جاں میں ترا سناٹا ہوں

میں عمارت ہوں تری کس لیے ڈھاتا ہے مجھے

رحم کر میں تری مژگاں پہ ہوں آنسو کی طرح

کس قیامت کی بلندی سے گراتا ہے مجھے

شاذؔ اب کون سی تحریر کو تقدیر کہوں

کوئی لکھتا ہے مجھے کوئی مٹاتا ہے مجھے

(528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.