مثال شعلہ و شبنم رہا ہے آنکھوں میں

مثال شعلہ و شبنم رہا ہے آنکھوں میں

وہ ایک شخص جو کم کم رہا ہے آنکھوں میں

کبھی زیادہ کبھی کم رہا ہے آنکھوں میں

لہو کا سلسلہ پیہم رہا ہے آنکھوں میں

نہ جانے کون سے عالم میں اس کو دیکھا تھا

تمام عمر وہ عالم رہا ہے آنکھوں میں

تری جدائی میں تارے بجھے ہیں پلکوں پر

نکلتے چاند کا ماتم رہا ہے آنکھوں میں

عجب بناؤ ہے کچھ اس کی چشم کم گو کا

کہ سیل آہ کوئی تھم رہا ہے آنکھوں میں

وہ چھپ رہا ہے خود اپنی پناہ مژگاں میں

بدن تمام مجسم رہا ہے آنکھوں میں

ازل سے تا بہ ابد کوشش جواب ہے شاذؔ

وہ اک سوال جو مبہم رہا ہے آنکھوں میں

(494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.