نفس نفس ہے ترے غم سے چور چور اب تک

نفس نفس ہے ترے غم سے چور چور اب تک

نہ شام ہے نہ سویرا قریب دور اب تک

سنی سنائی پہ مت جا ذرا قریب تو آ

سزا نہ دے کہ محبت ہے بے قصور اب تک

مچل رہی ہے کہیں جوئے شیر اے فرہاد

کلیم سن تو سہی جل رہا ہے طور اب تک

مرے خدا میں کہاں جاؤں کس طرح ڈھونڈوں

مجھے پکار رہا ہے کوئی ضرور اب تک

نہ تو مرا نہ تری ہم نشینیاں میری

بھرم ہے جس کو سمجھتے ہیں سب غرور اب تک

ادھر وفور محبت ادھر مروت تھی

جو کچھ کہا تھا بھلا دے ترے حضور اب تک

چلا گیا ہے مکیں چھوڑ کر مکاں اپنا

کوئی نہیں ہے مگر چھن رہا ہے نور اب تک

وہ ایک حادثۂ روح و دل کہ بیت گیا

جسے نہ مان سکا شاذؔ کا شعور اب تک

(446) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.