چھٹا آدمی

یہ مرا شہر ہے

خوبصورت حسیں

چاندنی کا نگر دھوپ کی سرزمیں

شہر کے روز و شب میری آنکھیں

جس طرح پتلیاں اور سفیدی

میں ان آنکھوں سے سب منظر رنگ و بو دیکھتا ہوں

راستہ راستہ کو بہ کو دیکھتا ہوں

میں کہ شب گرد شاعر

چاند سے باتیں کرتے ہوئے چل پڑا تھا

ایک بستی ملی

ملگجے اور سیہ جھونپڑے چار سو

جھونپڑے جن کی شمعوں میں سانسیں نہ تھیں

زرد بیمار اجالے

راکھ اور گندگی

اک عفونت کا انبار

زندگی جیسے شرما رہی تھی

مری جانب کہیں دور سے ایک سایہ بڑھا

میں نے پوچھا کہ تم کون ہو

وہ یہ کہنے لگا

میں کہ ظلمت ہوں تم روشنی دو مجھے

میں جہالت ہوں تم آگہی دو مجھے

میں نجاست ہوں پاکیزگی دو مجھے

لو سنو اور دیکھو مجھے

میں چھٹا آدمی ہوں بچا لو مجھے

میں چھٹا آدمی ہوں بچا لو مجھے

(498) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaz Tamkanat. is written by Shaz Tamkanat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaz Tamkanat. Free Dowlonad  by Shaz Tamkanat in PDF.