دیپ جلے تو دیپ بجھانے آتے ہیں

دیپ جلے تو دیپ بجھانے آتے ہیں

شہر کے سارے لوگ رلانے آتے ہیں

دل کی کلیاں تیرے نام پہ کھلتی ہیں

تارے بھی اب مانگ سجانے آتے ہیں

تم پر خوشیوں کے سارے ہی موسم اتریں

ہم کو سارے دکھ بہلانے آتے ہیں

جانے کیا دیکھا تھا تیری آنکھوں میں

جانے کیوں اب خواب سہانے آتے ہیں

من مندر میں رکھ کر تیری مورت کو

ہم پوجا کا دیپ جلانے آتے ہیں

(492) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaziya Akbar. is written by Shaziya Akbar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaziya Akbar. Free Dowlonad  by Shaziya Akbar in PDF.