پاؤں میں دور کا سفر چمکے

پاؤں میں دور کا سفر چمکے

رات بستی میں جب کھنڈر چمکے

گر دعا ہے تو پھر اثر چمکے

شاخ پر ایک تو ثمر چمکے

ایک آسیب ہے ہر اک گھر میں

ایک ہی چہرہ در بدر چمکے

ظلمتوں کی زمین پر دیکھیں

کس طرح نور کا نگر چمکے

ان چمکتے ہوئے اندھیروں میں

ایک تو حرف معتبر چمکے

روشنی ہو تو روح تک لرزے

اور اندھیرے میں ایک ڈر چمکے

ساحلوں کی شفیق آنکھوں میں

دھوپ کپڑے اتار کر چمکے

(420) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheen Kaaf Nizam. is written by Sheen Kaaf Nizam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheen Kaaf Nizam. Free Dowlonad  by Sheen Kaaf Nizam in PDF.