عام سا دولہا

آج پھر

ایک لڑکی

رخصت ہو کر جا رہی ہے

آنکھوں میں اپنی

سپنے سجائے

سپنوں کے محل میں

پیار بسائے

پھر ویسا ہی گھر

ویسا ہی چولہا

ویسے ہی لوگ

اور

ایک عام سا دولہا

دولہن

چاہتے ہوئے بھی محل کو

قائم نہیں رکھ پائے گی

دولہا

پا کر بھی دولہن کو

کبھی نہیں چاہے گا

(467) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheerin Ahmad. is written by Sheerin Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheerin Ahmad. Free Dowlonad  by Sheerin Ahmad in PDF.