دل لیا جس نے بے وفائی کی

دل لیا جس نے بے وفائی کی

رسم ہے کیا یہ دل ربائی کی

تذکرہ صلح غیر کا نہ کرو

بات اچھی نہیں لڑائی کی

تم کو اندیشۂ گرفتاری

یاں توقع نہیں رہائی کی

وصل میں کس طرح ہوں شادی مرگ

مجھ کو طاقت نہیں جدائی کی

دل نہ دینے کا ہم کو دعویٰ ہے

کس کو ہے لاف دل ربائی کی

ایک دن تیرے گھر میں آنا ہے

بخت و طالع نے گر رسائی کی

دل لگایا تو ناصحوں کو کیا

بات جو اپنے جی میں آئی کی

شیفتہؔ وہ کہ جس نے ساری عمر

دین داری و پارسائی کی

آخر کار مے پرست ہوا

شان ہے اس کی کبریائی کی

(470) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shefta Mustafa Khan. is written by Shefta Mustafa Khan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shefta Mustafa Khan. Free Dowlonad  by Shefta Mustafa Khan in PDF.