ہیں دہن غنچوں کے وا کیا جانے کیا کہنے کو ہیں

ہیں دہن غنچوں کے وا کیا جانے کیا کہنے کو ہیں

شاید اس کو دیکھ کر صل علیٰ کہنے کو ہیں

وصف چشم و وصف لب اس یار کا کہنے کو ہیں

آج ہم درس اشارات و شفا کہنے کو ہیں

آج ان سے مدعی کچھ مدعا کہنے کو ہیں

پر نہیں معلوم کیا کہویں گے کیا کہنے کو ہیں

جو وہ قد قامت سدا کہنے کو ہیں

اور عاشق وصف قد قامت ترا کہنے کو ہیں

پوچھ آ قاتل سے تو وہ کب کرے گا ہم کو قتل

آج ہم تاریخ مرگ آپ اے قضا کہنے کو ہیں

میں ترے ہاتھوں کے قرباں واہ کیا مارے ہیں تیر

سب دہان زخم منہ سے مرحبا کہنے کو ہیں

وہ جنازے پر مرے کس وقت آئے دیکھنا

جب کہ اذن عام میرے اقربا کہنے کو ہیں

(499) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheikh Ibrahim Zauq. is written by Sheikh Ibrahim Zauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheikh Ibrahim Zauq. Free Dowlonad  by Sheikh Ibrahim Zauq in PDF.