خوب روکا شکایتوں سے مجھے

خوب روکا شکایتوں سے مجھے

تو نے مارا عنایتوں سے مجھے

واجب القتل اس نے ٹھہرایا

آیتوں سے روایتوں سے مجھے

کہتے کیا کیا ہیں دیکھ تو اغیار

یار تیری حمایتوں سے مجھے

کیا غضب ہے کہ دوست تو سمجھے

دشمنوں کی رعایتوں سے مجھے

دم گریہ کمی نہ کر اے چشم

شوق کم ہے کفایتوں سے مجھے

کمیٔ گریہ نے جلا مارا

ہوا نقصاں کفایتوں سے مجھے

لے گئی عشق کی ہدایت ذوقؔ

ان کنے سب نہایتوں سے مجھے

(483) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheikh Ibrahim Zauq. is written by Sheikh Ibrahim Zauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheikh Ibrahim Zauq. Free Dowlonad  by Sheikh Ibrahim Zauq in PDF.