لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے

لائی حیات آئے قضا لے چلی چلے

اپنی خوشی نہ آئے نہ اپنی خوشی چلے

ہو عمر خضر بھی تو ہو معلوم وقت مرگ

ہم کیا رہے یہاں ابھی آئے ابھی چلے

ہم سے بھی اس بساط پہ کم ہوں گے بد قمار

جو چال ہم چلے سو نہایت بری چلے

بہتر تو ہے یہی کہ نہ دنیا سے دل لگے

پر کیا کریں جو کام نہ بے دل لگی چلے

لیلیٰ کا ناقہ دشت میں تاثیر عشق سے

سن کر فغان قیس بجائے حدی چلے

نازاں نہ ہو خرد پہ جو ہونا ہے ہو وہی

دانش تری نہ کچھ مری دانش وری چلے

دنیا نے کس کا راہ فنا میں دیا ہے ساتھ

تم بھی چلے چلو یوں ہی جب تک چلی چلے

جاتے ہوائے شوق میں ہیں اس چمن سے ذوقؔ

اپنی بلا سے باد صبا اب کبھی چلے

(993) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheikh Ibrahim Zauq. is written by Sheikh Ibrahim Zauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheikh Ibrahim Zauq. Free Dowlonad  by Sheikh Ibrahim Zauq in PDF.