وقت پیری شباب کی باتیں

وقت پیری شباب کی باتیں

ایسی ہیں جیسے خواب کی باتیں

پھر مجھے لے چلا ادھر دیکھو

دل خانہ خراب کی باتیں

واعظا چھوڑ ذکر نعمت خلد

کہہ شراب و کباب کی باتیں

مہ جبیں یاد ہیں کہ بھول گئے

وہ شب ماہتاب کی باتیں

حرف آیا جو آبرو پہ مری

ہیں یہ چشم پرآب کی باتیں

سنتے ہیں اس کو چھیڑ چھیڑ کے ہم

کس مزے سے عتاب کی باتیں

جام مے منہ سے تو لگا اپنے

چھوڑ شرم و حجاب کی باتیں

مجھ کو رسوا کریں گی خوب اے دل

یہ تری اضطراب کی باتیں

جاؤ ہوتا ہے اور بھی خفقاں

سن کے ناصح جناب کی باتیں

قصۂ زلف یار دل کے لیے

ہیں عجب پیچ و تاب کی باتیں

ذکر کیا جوش عشق میں اے ذوقؔ

ہم سے ہوں صبر و تاب کی باتیں

(577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sheikh Ibrahim Zauq. is written by Sheikh Ibrahim Zauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sheikh Ibrahim Zauq. Free Dowlonad  by Sheikh Ibrahim Zauq in PDF.