وقت آفاق کے جنگل کا جواں چیتا ہے

وقت آفاق کے جنگل کا جواں چیتا ہے

میری دنیا کے غزالوں کا لہو پیتا ہے

عشق نے مر کے سوئمبر میں اسے جیتا ہے

دل سری رام ہے دلبر کی رضا سیتا ہے

اب بھی گھنشیام ہے اس دشت کا بوٹا بوٹا

برگ نے آج بھی انساں کے لیے گیتا ہے

جگمگاتی رہی اشکوں سے شب تار حیات

دیپ مالا کی طرح دور الم بیتا ہے

کوئی لہکا جو سر دار تو یزداں نے کہا

ابن آدم نے مہ و سال کا رن جیتا ہے

تجھے سجدوں کے عوض مل نہ سکی روح بشر

ہم نے سر دے کے خدائی کا بھرم جیتا ہے

(881) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sher Afzal Jafri. is written by Sher Afzal Jafri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sher Afzal Jafri. Free Dowlonad  by Sher Afzal Jafri in PDF.