کثرت وحدانیت میں حسن کی تنویر دیکھ

کثرت وحدانیت میں حسن کی تنویر دیکھ

دیدۂ حق بیں سے رنگ عالم تصویر دیکھ

اس قدر کھنچنا نہیں اچھا بت بے پیر دیکھ

پیار کی نظروں سے سوئے عاشق دلگیر دیکھ

غیر نے مجھ پر ستم ڈھائے ہیں ڈھالے آج تو

رہ نہ جائے کوئی بھی ترکش میں باقی تیر دیکھ

کام بن بن کر بگڑ جاتے ہیں لاکھوں رات دن

کس قدر ہے مجھ سے برگشتہ مری تقدیر دیکھ

پھر نہ یہ کہنا کہ خط لکھا ہے کس نے غیر کو

لے یہ ہے موجود تیرے ہاتھ کی تحریر دیکھ

ہارنا ہمت دلیل کامیابی سے ہے دور

کام لے تدبیر سے پھر خوبی تقدیر دیکھ

گنبد گردوں سنبھل اے گنبد گردوں سنبھل

کر نہ دے صد پاش تیر آہ پر تاثیر دیکھ

چار دن کی زندگی پر مشت خاک اتنا غرور

پیس دے گا ایک دن یہ آسمان پیر دیکھ

بے بلائے تو نہیں آیا تری محفل میں نازؔ

دیکھ ہاں ہاں دیکھ اپنے ہاتھ کی تحریر دیکھ

(588) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sher Singh Naaz Dehlvi. is written by Sher Singh Naaz Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sher Singh Naaz Dehlvi. Free Dowlonad  by Sher Singh Naaz Dehlvi in PDF.