کیا خبر تھی کوئی رسوائے جہاں ہو جائے گا

کیا خبر تھی کوئی رسوائے جہاں ہو جائے گا

کچھ نہ کہنا بھی مرا حسن بیاں ہو جائے گا

اپنے دیوانے کا تم جوش جنوں بڑھنے تو دو

آستیں دامن گریباں دھجیاں ہو جائے گا

عاشق جانباز ہیں ہم منہ نہ موڑیں گے کبھی

تم کماں سے تیر چھوڑو امتحاں ہو جائے گا

ٹوٹی پھوٹی قبر بھی کر دو برابر شوق سے

یہ بھی اپنی بے نشانی کا نشاں ہو جائے گا

شادیانے بج رہے ہیں آج جس جا نازؔ کل

دم زدن میں دیکھ لینا کیا سماں ہو جائے گا

(534) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sher Singh Naaz Dehlvi. is written by Sher Singh Naaz Dehlvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sher Singh Naaz Dehlvi. Free Dowlonad  by Sher Singh Naaz Dehlvi in PDF.