نہ ہے اس کو مجھ سے غفلت نہ وہ ذمے دار کم ہے

نہ ہے اس کو مجھ سے غفلت نہ وہ ذمے دار کم ہے

پہ الگ ہے اس کی فطرت وہ وفا شعار کم ہے

مری حسرتیں مٹیں گی مرے خواب ہوں گے پورے

مجھے اپنے اس یقیں پر ذرا اعتبار کم ہے

نہ بڑھائے اور دوری کوئی آنے والا موسم

چلو فاصلے مٹا لیں کہ ابھی درار کم ہے

یہ تم ہی پہ منحصر ہے کہ تم آؤ یا نہ آؤ

میں بھلا یہ کیسے کہہ دوں مجھے انتظار کم ہے

یہی چاہتے تھے ہم بھی کہ نہ راز دل عیاں ہو

مگر اپنے آنسوؤں پر ہمیں اختیار کم ہے

وہ اٹھا تھا ایک طوفاں جو مچا گیا تباہی

ابھی آندھیاں تھمی ہیں تو ابھی غبار کم ہے

کہیں کھو گئے تصور جو بکھر گیا تخیل

تو شفاؔ یہ کیسے کہہ دے کہ وہ بے قرار کم ہے

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shifa Kajgavnwi. is written by Shifa Kajgavnwi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shifa Kajgavnwi. Free Dowlonad  by Shifa Kajgavnwi in PDF.