یاد ہے اب تک مجھے عہد جوانی یاد ہے

یاد ہے اب تک مجھے عہد جوانی یاد ہے

دل کے بسنے اور اجڑنے کی کہانی یاد ہے

یاد ہے اب تک کسی کی مہربانی یاد ہے

عارضوں پر اپنے اشکوں کی روانی یاد ہے

بستر حرماں پہ وہ پہلو بدلنا بار بار

غم کی راتوں میں وہ قہر آسمانی یاد ہے

روٹھنے اور روٹھ کر مننے کے ہر انداز کی

مہربانی یاد ہے نامہربانی یاد ہے

یاد ہے اب تک مجھے وہ عالم گفت و شنید

روبروئے دوست پیغام زبانی یاد ہے

یاد ہے اب تک ترے مکتوب رنگیں کی بہار

سادہ سادہ کاغذوں پر گل فشانی یاد ہے

بار بار اٹھنا سر محفل نگاہ ناز کا

گردش جام شراب ارغوانی یاد ہے

قرب کی گھڑیوں میں گاہے ہجر کے لمحات میں

کامرانی یاد ہے ناکامرانی یاد ہے

بارگاہ حسن میں اے برقؔ فرط رعب سے

یاد ہے اب تک وہ اپنی بے زبانی یاد ہے

(460) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shiv Ratan Lal Barq Punchhwi. is written by Shiv Ratan Lal Barq Punchhwi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shiv Ratan Lal Barq Punchhwi. Free Dowlonad  by Shiv Ratan Lal Barq Punchhwi in PDF.