بے نشہ بہک رہا ہوں کب سے

بے نشہ بہک رہا ہوں کب سے

دوزخ ہوں دہک رہا ہوں کب سے

پتھر ہوئے کان موت کے بھی

سولی پہ لٹک رہا ہوں کب سے

جھڑتی نہیں گرد آگہی کی

دامن کو جھٹک رہا ہوں کب سے

لاہور کے کھنڈروں میں یا رب

بلبل سا چہک رہا ہوں کب سے

روشن نہ ہوئیں غزل کی شمعیں

شعلہ سا بھڑک رہا ہوں کب سے

تاریک ہیں راستے وفا کے

سورج سا چمک رہا ہوں کب سے

ٹوٹا نہ فسردگی کا جادو

غنچہ سا چٹک رہا ہوں کب سے

جلتا نہیں بے کسی کا خرمن

بجلی سا لپک رہا ہوں کب سے

اس حرص و ہوا کی تیرگی میں

سونا سا دمک رہا ہوں کب سے

سنسان ہے وادئی تکلم

بادل سا کڑک رہا ہوں کب سے

بستی کوئی ہو تو مل بھی جائے

صحرا میں بھٹک رہا ہوں کب سے

گلچیں کوئی ہو تو قدر جانے

جنگل میں مہک رہا ہوں کب سے

ہاں اے غم عشق مجھ کو پہچان

دل بن کے دھڑک رہا ہوں کب سے

پیمانۂ عمر کی طرح سے

ہر لمحہ چھلک رہا ہوں کب سے

معلوم یہ اب ہوا کہ شہرتؔ

دیوانہ ہوں بک رہا ہوں کب سے

(418) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shohrat Bukhari. is written by Shohrat Bukhari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shohrat Bukhari. Free Dowlonad  by Shohrat Bukhari in PDF.