ہر لمحہ تھا سو سال کا ٹلتا بھی تو کیسے

ہر لمحہ تھا سو سال کا ٹلتا بھی تو کیسے

لے آئی شب غم کوئی مرتا بھی تو کیسے

اک آگ تھی جو پھونک رہی تھی دو جہاں کو

وہ دل سے مرے ہو کے گزرتا بھی تو کیسے

ہم پیاس کے ماروں نے عبث آس لگائی

برسا ہوا بادل تھا برستا بھی تو کیسے

گلچیں کی نظر تاک میں رہتی تھی برابر

غنچہ کوئی کھلتا بھی مہکتا بھی تو کیسے

تنکے کی رکاوٹ بھی نہ تھی غار کی تہ میں

پھر پھیلا ہوا پاؤں سنبھلتا بھی تو کیسے

سایہ نہ کوئی نقش قدم کوچہ نہ بازار

صحرا کے سفر میں تھا بھٹکتا بھی تو کیسے

سینے میں کوئی شعلہ نہ نظروں میں کہیں برق

شہرتؔ بھلا دل میرا بہلتا بھی تو کیسے

(507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shohrat Bukhari. is written by Shohrat Bukhari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shohrat Bukhari. Free Dowlonad  by Shohrat Bukhari in PDF.