ہم پی گئے سب ہلے نہ لب تک

ہم پی گئے سب ہلے نہ لب تک

جی ہار گئے نجوم شب تک

ہر چند گھٹائیں چھٹ گئی ہیں

پر دل پہ غبار سا ہے اب تک

خوش ہو نہ زمانہ میرے غم پر

آئے گا یہ دور جام سب تک

اشکوں نے فسانہ کر دیا ہے

وہ لفظ کہ آ سکا نہ لب تک

ہر غم کو اڑا دیا ہنسی میں

تم پیش نظر رہے ہو جب تک

مے خانے میں سر چھپائیں آؤ

وا ہو در کعبہ جانے کب تک

شہرتؔ کوئی اور بات چھیڑو

الٹیں وہ نقاب لطف جب تک

(565) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shohrat Bukhari. is written by Shohrat Bukhari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shohrat Bukhari. Free Dowlonad  by Shohrat Bukhari in PDF.