وہ پاس آئے آس بنے اور پلٹ گئے

وہ پاس آئے آس بنے اور پلٹ گئے

کتنے ہی پردے آنکھوں کے آگے سے ہٹ گئے

ہر باغ میں بہار ہوئی خیمہ زن مگر

دامن کے ساتھ ساتھ یہاں دل بھی پھٹ گئے

گمراہیوں کا لپکا کچھ ایسا پڑا کہ ہم

منزل قریب آئی تو رہبر سے کٹ گئے

دل دے کے اس طرح سے طبیعت سنبھل گئی

گویا تمام عمر کے جھگڑے نپٹ گئے

برسوں کے پیاسے دشت نوردوں سے پوچھئے

ان بادلوں کا پیار جو گھرتے ہی چھٹ گئے

بس میں رہیں نہ جب غم دوراں کی وسعتیں

ہم لوگ اپنے گوشۂ دل میں سمٹ گئے

شہرتؔ انہیں بھلانے کی کوشش جو کی کبھی

دامان دل سے سینکڑوں فتنے لپٹ گئے

(616) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shohrat Bukhari. is written by Shohrat Bukhari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shohrat Bukhari. Free Dowlonad  by Shohrat Bukhari in PDF.