دل کی اک حرف و حکایات ہے یہ بھی نہ سہی

دل کی اک حرف و حکایات ہے یہ بھی نہ سہی

گر مری بات میں کچھ بات ہے یہ بھی نہ سہی

عید کو بھی وہ نہیں ملتے ہیں مجھ سے نہ ملیں

اک برس دن کی ملاقات ہے یہ بھی نہ سہی

دل میں جو کچھ ہے تمہارے نہیں پنہاں مجھ سے

ظاہری لطف و مدارات ہے یہ بھی نہ سہی

زندگی ہجر میں بھی یوں ہی گزر جائے گی

وصل کی ایک ہی گر رات ہے یہ بھی نہ سہی

میری تربت پہ لگاتے نہیں ٹھوکر نہ لگاؤ

یہ ہی بس ان کی کرامات ہے یہ بھی نہ سہی

کاٹ سکتے ہیں گلا خود بھی نہ کیجے ہمیں قتل

آپ کے ہاتھ میں اک بات ہے یہ بھی نہ سہی

قتل قاصد پہ کمر باندھی ہے شعلہؔ اس نے

خط کتابت کی ملاقات ہے یہ بھی نہ سہی

(569) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shola Aligarhi. is written by Shola Aligarhi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shola Aligarhi. Free Dowlonad  by Shola Aligarhi in PDF.