اس نے پھر اور کیا کہا ہوگا

اس نے پھر اور کیا کہا ہوگا

راز ہستی بتا چکا ہوگا

تم جو چاہو تو جا ملو اس سے

وہ ابھی موڑ پر کھڑا ہوگا

بے خودی اور بڑھ گئی دل کی

جانے کیا یاد آ گیا ہوگا

مل گئیں جس سے آپ کی نظریں

آج تک خواب دیکھتا ہوگا

کوئی اپنی ہنسی کے پردے میں

درد دل کا چھپا رہا ہوگا

اجنبی شہر میں چلو ڈھونڈیں

کوئی تو درد آشنا ہوگا

شام غم میں یہ روشنی کیسی

دل کا شعلہ بھڑک اٹھا ہوگا

(453) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shola Haspanvi. is written by Shola Haspanvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shola Haspanvi. Free Dowlonad  by Shola Haspanvi in PDF.