ذرا صبر!

اک نئے دور کی ترتیب کے ساماں ہوں گے

دست جمہور میں شاہوں کے گریباں ہوں گے

برق خود اپنی تجلی کی محافظ ہوگی!

پھول خود اپنی لطافت کے گریباں ہوں گے

نغمہ و شعر کا سیلاب امڈ آئے گا

وقت کے سحر سے غنچے بھی غزل خواں ہوں گے

ناؤ منجدھار سے بے خوف و خطر کھیلے گی

ناخدا بربط طوفاں پہ رجز خواں ہوں گے

راہ رو اپنی مسافت کا صلہ مانگیں گے

رہنما اپنی سیاست پہ پشیماں ہوں گے

راست گفتار کہ ہیں ناقد اولاد فرنگ

وقت کہتا ہے کہ پھر داخل زنداں ہوں گے

''تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانہ کر لے

ہم تو کل خواب عدم میں شب ہجراں ہوں گے''

(968) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shorish Kashmiri. is written by Shorish Kashmiri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shorish Kashmiri. Free Dowlonad  by Shorish Kashmiri in PDF.