اس طرح پہنچے گا کیسے پایۂ تکمیل کو

اس طرح پہنچے گا کیسے پایۂ تکمیل کو

آخری کہتا ہے کیوں تابوت کی ہر کیل کو

خود ضرورت مند ہے روتا ہے خود ترسیل کو

چاہیے پیغامبر اپنے لیے جبریل کو

کب سے سوتا ہے کرو بیدار میکائیل کو

ورنہ کافی کام مل جائے گا عزرائیل کو

تو نے گو کوئی کسر چھوڑی نہیں رب کریم

کام یہ کرنا پڑے گا پھر بھی اسرافیل کو

شہر کے قانون دن میں توڑنا آساں نہ تھا

رات میں نکلی ہے دنیا علم کی تحصیل کو

(414) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.