لوگوں نے ہم کو شہر کا قاضی بنا دیا

لوگوں نے ہم کو شہر کا قاضی بنا دیا

اس حادثے نے ہم کو نمازی بنا دیا

تم کو کہا جو چاند تو تم دور ہو گئے

تشبیہ کو بھی تم نے مجازی بنا دیا

ایک اور دن کی شام کسی طرح ہو گئی

کچھ دے دلا کے حال کو ماضی بنا دیا

بغض معاویہ میں سبھی ایک ہو گئے

اس اتحاد نے مجھے نازی بنا دیا

خالی علامتوں سے معانی نکال کر

تنقید کو بھی شعبدہ بازی بنا دیا

(413) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.