میرا دل ہاتھوں میں لو تو کیا تمہارا جائے گا

میرا دل ہاتھوں میں لو تو کیا تمہارا جائے گا

اور میرا ہی سمرقند و بخارا جائے گا

تشنگی کا ایک اک پہلو ابھارا جائے گا

وصل کی شب کو بھی فرقت میں گزارا جائے گا

کل یہ منصوبہ بنایا ہم نے پی لینے کے بعد

آسمانوں کو زمینوں پر اتارا جائے گا

درد جائے گا تو کچھ کچھ جائے گا پر دیکھنا

چین جب جائے گا تو سارا کا سارا جائے گا

کچھ نہیں بولا تو مر جائے گا اندر سے شجاعؔ

اور اگر بولا تو پھر باہر سے مارا جائے گا

(457) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.