اس کے آنے پہ بھی نہیں آئی

اس کے آنے پہ بھی نہیں آئی

درد میں کچھ کمی نہیں آئی

عمر بھر دوستوں نے محنت کی

پر ہمیں دوستی نہیں آئی

اپنے ہی گھر پہ آ نکلتے ہیں

ہم کو آوارگی نہیں آئی

دوستوں کے کسی لطیفے پر

آج ہم کو ہنسی نہیں آئی

ہم کو بھی شوق زندگی کا تھا

کیا کہیں راس ہی نہیں آئی

اب کے آئی بھی اور گئی بھی بہار

فصل دیوانگی نہیں آئی

زندگی بن گئی عدو سی شجاعؔ

اور ہمیں موت بھی نہیں آئی

(613) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shuja Khaavar. is written by Shuja Khaavar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shuja Khaavar. Free Dowlonad  by Shuja Khaavar in PDF.