لطیف ایسی کچھ اس دل کی شیشہ کاری تھی

لطیف ایسی کچھ اس دل کی شیشہ کاری تھی

کہ ایک رات بھی ہم اہل دل پہ بھاری تھی

ہزار معرکے سر کر کے لوگ ہار گئے

حسین ابن علی! فتح تو تمہاری تھی

اسی کے سائے میں سستائے اس کے بیری بھی

اس آدمی میں درختوں سی بردباری تھی

لہو کی آگ میں دل جھلسا جھلسا جاتا تھا

دریچہ کھول کے دیکھا تو برف باری تھی

قتیل ہو کے بھی میں اپنے قاتلوں سے لڑا

کہ میرے بعد مرے دوستوں کی باری تھی

شجر پہ بوزنے بیٹھے انہیں بلاتے تھے

مگر پرندوں کی پرواز ناز جاری تھی

ہر ایک ضرب کو دل سہ گیا مگر راہیؔ

جو دست گل کے سبب تھی وہ ضرب کاری تھی

(759) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shujaat Ali Rahi. is written by Shujaat Ali Rahi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shujaat Ali Rahi. Free Dowlonad  by Shujaat Ali Rahi in PDF.