میں کسی کی رات کا تنہا چراغ

میں کسی کی رات کا تنہا چراغ

اتنا سننا تھا کہ پھر مہکا چراغ

طاق جاں کی گل ہوئی افسردگی

آس نے امید کا رکھا چراغ

اندرون ذات تک کھلتا ہوا

جسم کے جنگل میں اک اگتا چراغ

دو ستارے جڑ کے یکجا ہو گئے

آخر شب ڈوب کر ابھرا چراغ

خواب میں دونوں نے دیکھی روشنی

نیند میں مل بانٹ کر ڈھونڈا چراغ

تیرگی کے دائرے میں رکھ گیا

ایک سایہ آ کے پھر جلتا چراغ

ساحلوں کی نظر کر آئی ہوا

منتوں کا ایک من چاہا چراغ

لو کوئی تجسیم کر پایا کہاں

موم بن کر رات بھر پگھلا چراغ

نیم وا آنکھوں سے مجھ کو دیکھ کر

گل ہوا جاتا ہے اک بوڑھا چراغ

(563) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shumaila Bahzad. is written by Shumaila Bahzad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shumaila Bahzad. Free Dowlonad  by Shumaila Bahzad in PDF.