زرد چہروں سے نکلتی روشنی اچھی نہیں

زرد چہروں سے نکلتی روشنی اچھی نہیں

شہر کی گلیوں میں اب آوارگی اچھی نہیں

زندہ رہنا ہے تو ہر بہروپئے کے ساتھ چل

مکر کی تیرہ فضا میں سادگی اچھی نہیں

کس نے اذن قتل دے کر سادگی سے کہہ دیا

آدمی کی آدمی سے دشمنی اچھی نہیں

جب مرے بچے مرے وارث ہیں ان کے جسم میں

سوچتا ہوں حدت خوں کی کمی اچھی نہیں

گوش بر آواز ہیں کمرے کی دیواریں صباؔ

تخلیئے میں خود سے اچھی بات بھی اچھی نہیں

(595) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sibt Ali Saba. is written by Sibt Ali Saba. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sibt Ali Saba. Free Dowlonad  by Sibt Ali Saba in PDF.