تیز ہوا اب تو رک جا میں ٹوٹ گیا

تیز ہوا اب تو رک جا میں ٹوٹ گیا

فرض سے تو فارغ میں جاں سے چھوٹ گیا

چھوڑ کے سب قصہ بس اتنا کہتا ہوں

دیواروں سے ٹکرایا سر پھوٹ گیا

کان سنی باتوں کو ہم نے سچ جانا

آنکھوں سے دیکھا تو سب کچھ جھوٹ گیا

آئینہ دیکھا تو کچھ کچھ ہوش آیا

کوئی میرا باغ سا چہرہ لوٹ گیا

اب تو جی میں آتا ہے کچھ کر بیٹھوں

میرے ہاتھ سے صبر کا دامن چھوٹ گیا

(422) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sibtain Akhgar. is written by Sibtain Akhgar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sibtain Akhgar. Free Dowlonad  by Sibtain Akhgar in PDF.