آگ کو پھول کہے جائیں خردمند اپنے

آگ کو پھول کہے جائیں خردمند اپنے

اور آنکھوں پہ رکھیں دید کے در بند اپنے

لاکھ چاہا کہ غم و فکر جہاں سے چھوٹیں

جامۂ دل پہ یہ سجتے رہے پیوند اپنے

شہر میں دھوم مچاتی رہی کیا تازہ ہوا

ہم نے در وا نہ کیا ہم ہیں گلہ مند اپنے

سطح قرطاس پہ اترے نہ تری گل بدنی

کتنے عاجز ہوئے جاتے ہیں ہنر مند اپنے

مرحلہ طے نہ ہوا اہل تذبذب سے کوئی

جرم تشکیک سے بیٹھے رہے پابند اپنے

ایسا کچھ گردش دوراں نے رکھا ہے مصروف

ماجرے ہو نہ سکے ہم سے قلم بند اپنے

ہم تو مر جاتے غم ہجر کے ہاتھوں شاہدؔ

دشت آفاق میں ہوتے نہ اگر چند اپنے

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddiq Shahid. is written by Siddiq Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddiq Shahid. Free Dowlonad  by Siddiq Shahid in PDF.