یہ روز و شب کا تسلسل رواں دواں ہی رہا

یہ روز و شب کا تسلسل رواں دواں ہی رہا

یہ غم رسیدوں کی تقدیر میں زیاں ہی رہا

تری زباں تھی مرے واسطے پہ دل کہیں اور

تری روش کا یہ انداز درمیاں ہی رہا

اٹھائے پھرتے رہے ہم یہ درد کی گٹھری

مگر یہ درد محبت کہ بے اماں ہی رہا

جب آئی رات امنڈ آئے یاد کے جگنو

پھر اس کے بعد تو اک جشن کا سماں ہی رہا

بہت دنوں میں یہ تخلیق کی پھوار پڑی

میں خوف جہل مرکب سے بے زباں ہی رہا

مرے لہو میں بھی اتریں کبھی نئے موسم

یہ آرزو رہی میری مرا گماں ہی رہا

کچھ ایسے دور بھی تاہم گرفت میں آئے

کہ یہ زمیں رہی باقی نہ آسماں ہی رہا

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddiq Shahid. is written by Siddiq Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddiq Shahid. Free Dowlonad  by Siddiq Shahid in PDF.