جھونکا نفس کا موجۂ صرصر لگا مجھے

جھونکا نفس کا موجۂ صرصر لگا مجھے

رات آ گئی تو خود سے بڑا ڈر لگا مجھے

اتنا گداز ہے مرا دل فرط درد سے

پھینکا کسی نے پھول تو پتھر لگا مجھے

خود ہی ابھر کے ڈوب گیا اپنی ذات میں

سورج اک اضطراب کا پیکر لگا مجھے

یہ شام وعدہ ہے کہ پڑاؤ ہے وقت کا

اک لمحہ اک صدی کے برابر لگا مجھے

جیسے میں تیری ذات کا عکس جمیل ہوں

یوں بھی ترے فراق میں اکثر لگا مجھے

اس شور میں محال تھا تیرا خیال بھی

صحرا بھی تیرے شہر سے بہتر لگا مجھے

دامن سے دھو رہا تھا میں دھبے گناہ کے

قطرہ بھی آنسوؤں کا سمندر لگا مجھے

تازہ ہوا میں سکھ کا کوئی سانس لے سکوں

اے رب کائنات ذرا پر لگا مجھے

(572) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddique Afghani. is written by Siddique Afghani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddique Afghani. Free Dowlonad  by Siddique Afghani in PDF.