عجیب دھند ہے آنکھوں کو سوجھتا بھی نہیں

عجیب دھند ہے آنکھوں کو سوجھتا بھی نہیں

ابھی تو دن کا ورق ٹھیک سے جلا بھی نہیں

یہ کس حصار میں سانسوں نے کس دیا ہے مجھے

یہ کیسا گھر ہے نکلنے کا راستہ بھی نہیں

یہ کیسا دکھ ہے جو روتا ہے سسکیاں لے کر

کھنڈر میں کون ہے روپوش بولتا بھی نہیں

عجیب درد کا رشتہ ہے اک عذاب ہے یہ

جسے بھلا دیا میں نے وہ بھولتا بھی نہیں

مجھے بھی دیکھ مرے حوصلے بھی دیکھ ذرا

مرا تو کوئی نہیں تو نہیں خدا بھی نہیں

ہر ایک شب کوئی پلکوں کو آ کے سیتا ہے

وہ میرا کون ہے پوچھوں تو بولتا بھی نہیں

(491) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddique Mujibi. is written by Siddique Mujibi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddique Mujibi. Free Dowlonad  by Siddique Mujibi in PDF.