میں بھی آوارہ ہوں تیرے سات آوارہ ہوا

میں بھی آوارہ ہوں تیرے سات آوارہ ہوا

لا تو میرے ہاتھ میں دے ہات آوارہ ہوا

جنگلی پھولوں کی خوشبو رقص سرشاری شباب

نذر کر مجھ کو بھی کچھ سوغات آوارہ ہوا

ایک سرشاری ہے جسم و روح پر چھائی ہوئی

ریزہ ریزہ آسماں برسات آوارہ ہوا

اس خرابے میں بھی اک جنت بنا لی ہے جہاں

ایک میں ہوں اک خدا کی ذات آوارہ ہوا

یاد آتا ہے کپاسی بادلوں کا سائباں

جگمگاتے منظروں کی رات آوارہ ہوا

بے پناہی ذہن کی قندیل دانش بھی سیاہ

رو بہ رو حد نظر ظلمات آوارہ ہوا

دل کے دروازے سے لگ کر چپ کھڑا رہتا ہے غم

کس سے کہئے اپنے جی کی بات آوارہ ہوا

سرکشی زندہ رہے لیکن مجیبیؔ سوچ لے

ایک مشت خاک کی اوقات آوارہ ہوا

(567) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddique Mujibi. is written by Siddique Mujibi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddique Mujibi. Free Dowlonad  by Siddique Mujibi in PDF.