نہ پوچھ مرگ شناسائی کا سبب کیا ہے

نہ پوچھ مرگ شناسائی کا سبب کیا ہے

کبھی ہمیں تھا تعلق سبھوں سے اب کیا ہے

جہاں سکوت مسلط ہے دم بخود ہے حیات

وہیں سے شور قیامت اٹھے عجب کیا ہے

جو ذہن ہی میں سیاہی انڈیل دے سورج

تو پھر تمیز کسے صبح کیا ہے شب کیا ہے

جنم دیا ہے دکھوں نے غموں نے پالا ہے

خدا سے پوچھئے میرا حسب نسب کیا ہے

وہ زہر خند جو گھولے ہیں چشم و لب نے ترے

تجھے خوشی ہو تو پوچھیں کہ زیر لب کیا ہے

اٹھے ہیں ہاتھ تو اپنے کرم کی لاج بچا

وگرنہ میری دعا کیا مری طلب کیا ہے

(552) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddique Mujibi. is written by Siddique Mujibi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddique Mujibi. Free Dowlonad  by Siddique Mujibi in PDF.