اسے یقین نہ آیا مری کہانی پر

اسے یقین نہ آیا مری کہانی پر

وہ نقش ڈھونڈ رہا تھا گزرتے پانی پر

سفینے تھک کے تہہ آب ہو گئے سارے

ہنر کھلا نہ ہواؤں کا بادبانی پر

میں سخت جان تھا ایسا کہ چیخ بھی نہ سکا

فغاں فغاں تھی جہاں مرگ ناگہانی پر

میں آسماں کو سمجھتا رہا حریف اپنا

گیا نہ دھیان کبھی اس کی بے کرانی پر

مجیبیؔ چپ سی یہ کیوں لگ گئی زمانے کو

کہاں گئے وہ جو نازاں تھے خوش بیانی پر

(547) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddique Mujibi. is written by Siddique Mujibi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddique Mujibi. Free Dowlonad  by Siddique Mujibi in PDF.