رہبر ملا نہ ہم کو کوئی رہنما ملا

رہبر ملا نہ ہم کو کوئی رہنما ملا

رہزن صفت ہی جو بھی ملا ہم نوا ملا

ہر شخص بے حسی ہی کا اک آئنہ ملا

ہر روز اس نگر میں نیا سانحہ ملا

تم بے وفا ہوئے تو زمانہ ملا تمہیں

ہم با وفا ہوئے تو نیا عارضہ ملا

فیشن میں غرق ہیں وہ ترقی کے نام پر

نام و نمود کو بھی نیا زاویہ ملا

دو دوستوں میں ڈھونڈتے ہیں آپ رابطہ

دو بھائیوں میں ہم کو بڑا فاصلہ ملا

ماں باپ نے تو بخشی تھی اولاد کو خوشی

اب کیوں نحیف ہونے پہ ہے حاشیہ ملا

اس کی نوازشات عمرؔ غور تو کرو

جس نے خدا کی مان لیا راستہ ملا

(1079) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siddique Umar. is written by Siddique Umar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siddique Umar. Free Dowlonad  by Siddique Umar in PDF.