جنم کدے میں ناجائز آنکھیں

میں ٹیڑھی پسلی کا گستاخ جنم ہوں

جس کے حلقوں میں بد تہذیب چیخوں کا ہجوم

بغیر اطلاع دئیے

نقارۂ بے‌‌ اماں کا راگ الاپتا ہے

پھونکتا ہے آنکھ آنکھ میں

دھواں ادھ جلے تعلقات کا

مجھے پتھریلے احساس کے پنگھوڑوں میں کھلایا گیا

سکھائی گئی بے ترتیب زندگی کی بندر بانٹ

قلاش لوگوں کے درمیان

پھینکا گیا بے دھیانی سے

کون جانے

زندگی کی اٹھا پٹخ میں کتنے آبگینے چکنا چور ہوئے

کس نے مقروض دستاروں پہ اٹھا رکھا ہے

پیروں میں روندی ہوئی

جنت کا عذاب

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sidra Sahar Imran. is written by Sidra Sahar Imran. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sidra Sahar Imran. Free Dowlonad  by Sidra Sahar Imran in PDF.