خودکشی کرنے کا اگلا منصوبہ

طے ہوئی تھی ایک ملاقات ریلوے ٹریک پر

لیکن ریل گاڑی کا انجن مسلسل کھانستا رہا

پلیٹ فارم نمبر آخری پر

اور پھنس گئے مسافر ایک دوسرے کی گالیوں میں

سو یک طرفہ رہی ملاقات

کھڑکی سے باہر پکار رہا تھا آسمان

مگر چٹخنی اور فریم نے جکڑ لیا

ایک دوسرے کا ہاتھ

اور حبس بڑھتا گیا

لوگوں کی آمد و رفت کے ساتھ

چولھے سے دیر تک آتی رہیں

دھنکی ہوئی آوازیں

اور رنگین چہرے والی نیوز کاسٹر نے

دہرائی وہی باسی خبر

کہ سردی کی شدت کے باعث

مہنگی ہو گئی ہے آگ

اس لئے پرہیز کیا جائے عورتیں جلانے سے

پل پر اژدہام تھا ٹریفک کا

لیکن کسی حادثے کو دکھائی نہیں دی

ہماری صورت

اور ہم نیچے اتر آئے چور دروازے سے

دریا کو خالی دیکھ کر

اپنی میعاد پوری کر چکی تھیں

نیند کی تمام دوائیں

اس لئے ضبط کر لی گئیں

اور خالی اسٹورز میں تالیاں پیٹتی رہیں

سر درد کی بے اثر گولیاں

ممکن ہے پھر سے منتظر ہو عزرائیل

ریلوے ٹریک پر

لیکن ہم سستی کتابوں کے انبار سے

تلاش کر چکے ہیں

موت کے منظر کے بعد

لکھے جانے والا قیمتی نسخہ

(537) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sidra Sahar Imran. is written by Sidra Sahar Imran. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sidra Sahar Imran. Free Dowlonad  by Sidra Sahar Imran in PDF.