نظر نیچی ہے یار خوش نظر کی

نظر نیچی ہے یار خوش نظر کی

کرامت ہے یہ میری چشم تر کی

مبارک تجھ کو اے سرو خراماں

جوانی دھوپ جیسے دوپہر کی

اسی کو لطف آیا زندگی کا

جنوں میں زندگی جس نے بسر کی

یہاں پرواز کے آداب سیکھو

اسیری تربیت ہے بال و پر کی

سفر کٹتا ہے اکثر بے خودی میں

ادائیں یاد ہیں اک ہم سفر کی

خوشا اے سوز غم تیری بدولت

دعاؤں پر عنایت ہے اثر کی

وہ خوش ہیں وجدؔ عرض حال کر لے

یہاں فرصت نہیں عرض ہنر کی

(574) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sikandar Ali Wajd. is written by Sikandar Ali Wajd. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sikandar Ali Wajd. Free Dowlonad  by Sikandar Ali Wajd in PDF.