جھکا کے سر کو چلنا جس جگہ کا قاعدہ تھا

جھکا کے سر کو چلنا جس جگہ کا قاعدہ تھا

مرے سر کی بلندی سے وہاں محشر بپا تھا

قصور بے خودی میں جس کو سولی دی گئی ہے

ہمارے ہی قبیلے کا وہ تنہا سرپھرا تھا

اسے جس شب مدھر آواز میں گانا تھا لازم

روایت ہے کہ اس شب بھی پرندہ چپ رہا تھا

فرشتے دم بخود خائف سراسیمہ فضا تھی

ہجوم گمرہاں تھا اور خدا کا سامنا تھا

مسافر جس کے رکنے کی توقع تھی زیادہ

نہ جانے کیوں بہت جلدی سفر پر چل دیا تھا

(490) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Ajmali. is written by Siraj Ajmali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Ajmali. Free Dowlonad  by Siraj Ajmali in PDF.