عمل سیں مے پرستوں کے تجھے کیا کام اے واعظ

عمل سیں مے پرستوں کے تجھے کیا کام اے واعظ

شراب شوق کا تو نے پیا نیں جام اے واعظ

لگے گا سنگ خجلت شیشۂ ناموس پر تیرے

عبث ہم بے گناہوں کوں نہ کر بد نام اے واعظ

نہیں ہے امتیاز نیک و بد چشم حقیقت میں

مجھے یکساں ہوا ہے کفر اور اسلام اے واعظ

نیاز بے خودی بہتر نماز خود نمائی سیں

نہ کر ہم پختہ مغزوں سیں خیال خام اے واعظ

کلام نقطۂ علم مختصر ہے سب معانی کا

بیان منطق درسی کوں نیں انجام اے واعظ

وو شیریں لب کی کڑوے بول امرت ہیں مرے حق میں

تجھے معلوم کیا ہے لذت دشنام اے واعظ

سراجؔ اس کعبۂ جاں کے تصور کوں کیا سمرن

یہی ورد سحر ہے اور دعائے شام اے واعظ

(515) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Aurangabadi. is written by Siraj Aurangabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Aurangabadi. Free Dowlonad  by Siraj Aurangabadi in PDF.