صنم ہزار ہوا تو وہی صنم کا صنم

صنم ہزار ہوا تو وہی صنم کا صنم

کہ اصل ہستی نابود ہے عدم کا عدم

اسی جہان میں گویا مجھے بہشت ملی

اگر رکھو گے مرے پر یہی کرم کا کرم

ابھی تو تم نے کئے تھے ہماری جاں بخشی

پھر ایک دم میں وہی نیمچا علم کا علم

وو گل بدن کا عجب ہے مزاج رنگا رنگ

فجر کوں لطف تو پھر شام کوں ستم کا ستم

نہ رکھ سراجؔ کسی خوب رو سیں چشم وفا

صنم ہزار ہوا تو وہی صنم کا صنم

(463) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Aurangabadi. is written by Siraj Aurangabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Aurangabadi. Free Dowlonad  by Siraj Aurangabadi in PDF.