تری نگاہ تلطف نے فیض عام کیا

تری نگاہ تلطف نے فیض عام کیا

خرد کے شہر کے سب وحشیوں کوں رام کیا

اگرچہ تیر پلک نے کیا تھا دل برما

ولے نگاہ کے خنجر نے خوب کام کیا

ترے سلام کے دھج دیکھ کر مرے دل نے

شتاب آ کہ مجھے رخصتی سلام کیا

نہ جانوں عشق کی بجلی کدھر سیں آئی ہے

کہ مجھ جگر کے کھلے کوں جلا تمام کیا

اسی کے ہاتھ میں ہے خاتم سلیمانی

نگین دل پہ جو نقش اس صنم کا نام کیا

مجھے نگاہ تغافل رقیب پر الطاف

ادائے مصلحت آمیز نے غلام کیا

اے آفتاب تری ظلمت جدائی میں

سراجؔ آہ سحر کوں چراغ شام کیا

(462) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Aurangabadi. is written by Siraj Aurangabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Aurangabadi. Free Dowlonad  by Siraj Aurangabadi in PDF.