دنیا کا نہ عقبیٰ کا کوئی غم نہیں سہتے
دنیا کا نہ عقبیٰ کا کوئی غم نہیں سہتے
جو آپ کے ہو جاتے ہیں اپنے نہیں رہتے
رو لے ابھی کچھ اور غنیمت ہے یہ رونا
بن جاتے ہیں وہ زہر جو آنسو نہیں بہتے
اب کوئی نئی چال چل اے گردش دنیا
ہم روز کے فتنے کو قیامت نہیں کہتے
سب پوچھو گزرتی ہے جو ہم پر وہ نہ پوچھو
دل روتا ہے اور آنکھ سے آنسو نہیں بہتے
آگ اور دھواں اور ہوس اور ہے عشق اور
ہر حوصلۂ دل کو محبت نہیں کہتے
اس دور میں کروٹ نہ بدل جذبۂ احساس
ہیں چین سے جو ہوش میں اپنے نہیں رہتے
حیران ہیں اب جائیں کہاں ڈھونڈنے تم کو
آئینۂ ادراک میں بھی تم نہیں رہتے
دیدار کے طالب تو سراجؔ اب بھی ہیں لیکن
جلنا تو بڑا کام ہے آنچ اک نہیں سہتے
(445) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad by Siraj Lakhnavi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends