ہر لغزش حیات پر اترا رہا ہوں میں

ہر لغزش حیات پر اترا رہا ہوں میں

اور بے گناہیوں کی قسم کھا رہا ہوں میں

ناز آفریں مرا بھی خرام نیاز دیکھ

محشر میں مسکراتا ہوا آ رہا ہوں میں

ہر اشک‌ دل گداز مے نو کشیدہ ہے

ساغر سے شعلہ بن کے اڑا جا رہا ہوں میں

ضرب‌ المثل ہیں اب مری مشکل پسندیاں

سلجھا کے ہر گرہ کو پھر الجھا رہا ہوں میں

چلتا ہے ساتھ ساتھ زمانے کے کیا کروں

رخ پر ہوا کے بہتا چلا جا رہا ہوں میں

سب رشتے اب تو ٹوٹ چکے صبر و ضبط کے

انگڑائیوں کو روک اڑا جا رہا ہوں میں

ہاتھوں سے چھوٹنے کو ہے اب دل کا آئنہ

تم تو سنور رہے ہو مٹا جا رہا ہوں میں

کیا فائدہ زمانے سے ٹکراؤں کیوں سراجؔ

خود اپنے راستے سے ہٹا جا رہا ہوں میں

(611) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.